خزانۂ عامہ

( خَزانَۂِ عامَّہ )
{ خَزا + نَہ + اے + عام + مَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خزانہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے لیے ہمزہ زاسد لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم صفت 'عامہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣١ء میں "سکہ اور شرح تبادلہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دستاویز و مخطوطات و ادب عالیہ کا ذخیرہ شاہی یا سرکاری۔
"خزانہ عامہ جس میں گورنمنٹ کا مالیہ جمع ہوتا ہے اور اخراجات دیے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٣١ء، سکہ اور شرح تبادلہ، ١٧ )