خزانۂ موخر

( خَزانَۂِ مُوَخَّر )
{ خَزا + نَہ + اے + مُاَخ + خَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خزانہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے لیے ہمزہ زائد لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم صفت 'موخر' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٨ء میں "کتاب العین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ طب العین ]  روشنی کا وہ ذخیرہجو پتلی پر پیچھے سے منعکس ہوتا ہے۔
"خزانہ موخر کے روائد حدبیہ . کے اوپر پل کی صورت میں بنتا ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، عطاء اللہ بٹ، کتاب العین،٣٧ )