خزانۂ آب

( خزانۂِ آب )
{ خَزا + نَہ + اے + آب }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خزانہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے لیے ہمزہ زائد لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'آب' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٦ء میں "فوائد الصبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پانی کا ذخیرہ کرنے کے لیے بنایا ہوا تالاب۔
"جب ندی میں پانی ہمیشہ حسب ضرورت بہتا رہتا ہے تو پانی کی سربراہی ندی سے راست کی جاتی ہے اور جب پانی ہمیشہ نہیں بہتا تو اس پر تالاب بنا کر خزانہ آب تیار کیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٤٤ء، مخزن علوم و فنون، ٢٤ )