خشک مزاجی

( خُشْک مِزاجی )
{ خُشْک + مِزا + جی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'خشک' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مزاجی' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٩ء میں "مقالات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - وہ آدمی جس کی طبیعت ہنسی مذاق اور ظرافت کی طرف مائل نہ ہو، خشک مزاج کا اسم کیفیت۔
"زیب النساء کے حسن مذاق سے بڑا نفع یہ ہوا کہ عالمگیر کی خشک مزاجی نے جو نقصان پہنچایا تھا اس کی تلافی ہو گئی۔"      ( ١٩٠٩ء، مقالات شبلی، ١٢٥:٥ )