خشکی و تری

( خُشْکی و تَری )
{ خُش + کِیو (و مجہول) + تَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خشکی' کے ساتھ 'و' بطور حرف جار ملانے کے بعد فارسی زبان سے ہی اسم 'تری' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - مراد، دنیا، کائنات، جہاں، عالم، ست و بود۔
"ایک آواز آئی، اے حبیب اللہ یہ پوری دنیا پورب، پچھم، خشکی و تری سب مجسم ہو کر آئی ہے۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٦٨٧:٢ )