فعل لازم
١ - سانپ نیز اسی قسم کے دوسرے کیڑوں کا رینگنا یا پیٹ کے بل چلنا۔
"خوف ختم ہوگیا یا نہ ہونے کے برابر رہ گیا، ایک دوست کو عالم خیال میں رات کو ہر طرف سانپ سرسراتے رینگتے پھنکارتے نظر آتے تھے۔"
( ١٩٧٣ء، ہپناٹزم، ٧٣ )
٢ - ہوا کا سائیں سائیں کرنا؛ ہوا کے ہلکے ہلکے چلنے کی آواز۔
"آسمان پر بھوری بھوری بدلیاں جھوم رہی تھیں درختوں میں ہوا سرسرا رہی ہے۔"
( ١٩٨١ء، چلتا مسافر، ١٣١ )
٣ - کسی چیز کے ہلنے کی آواز۔
"کھڑکیوں سے سرسراتے سفید پردے دکھائی دیتے ہیں۔"
( ١٩٨٦ء، سرحدہ، ١٢١ )
٤ - کسی کیفیت یا کسی بات سے خون میں جوش پیدا ہونا، انسانی جسم میں کسی بات یا کسی کیفیت سے تحریک پیدا ہونا، جھنجھنانا، سنسنانا۔
"اس غیر مرئی لمس کی جھنجھناہٹ بہت دیر تک میرے رگ و پے میں سرسراتی رہی۔"
( ١٩٦٨ء، ماں جی، ٤٤ )
٥ - پانی کا دھیرے دھیرے نشیب کی طرف بہنا۔
"نہروں کی نالیوں میں چپکے چپکے پانی سرسرانے لگا۔"
( ١٨٨٧ء، سخندان فارس، ١٨٠:٢ )
٦ - پودوں اور درختوں یا کھیتی میں رونق آنا، جان پڑنا، پنپنا۔
"پودہ سرسرا کر ہوا سے اٹھکھیلیاں کرتا۔"
( ١٩٢٩ء، وداع خاتون، ٣ )
٧ - رقیق شے کے جوش کھانے یا پکتے وقت کی آواز، جلتی ہوئی چیز کا آواز دینا، سردی سے کانپنا۔ (نور اللغات، جامع اللغات)
٨ - چھیڑ چھاڑ؛ انگلی یا کسی نوک دار چیز سے چبھونا۔
لپٹ لینا کبھی تم بھی پڑی ہے کیا جتانے کی ذرا سر لے یہ سینہ چھیڑ اوس کے سرسرانیکی
( ١٩٢١ء، گورکھ دھندا، ٣٩ )
٩ - بندوق یا آتش بازی کے گولے سے بارود نکلنے کی آواز؛ سردی سے کانپنا۔ (نور اللغات)
١٠ - کلف دار یا ریشمی لباس کے رگڑ کھانے کی آواز۔
"اب حاات بھی اس کپڑے کی طرح سرسراتے ہوئے میرے قابو میں آجائیں گے۔"
( ١٩٨٧ء، افکار، کراچی، ستمبر، ٤٦ )