سرفروش

( سَرْفَروش )
{ سَر + فَروش (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سر' کے ساتھ 'فروختن' مصدر سے صیغہ امر 'فروش' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٣٢ء سے "دیوان رند" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع   : سَرْفَروشان [سَر +فَرو (و مجہول) + شان]
جمع غیر ندائی   : سَرْفَروشوں [سَر + فَرو (و مجہول) +شوب (و مجہول)]
١ - جان کی پروا نہ کرنے والا، جانباز؛ بہادر، دلیر، شجاع۔
"لیکن تحریک آزادی فلسطین کے سرفروش وہ شہید ہیں جو افسانوی پرندے فینکس کی طرح اپنی ہی آگ سے جی اٹھتے ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، فیضان فیض، ١٠٤ )