سرکاری گواہ

( سَرْکاری گَواہ )
{ سَر + کا + ری + گَواہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سرکاری' کے بعد فارسی زبان ہی سے ماخوذ اسم 'گواہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٥٤ء سے "اکبر نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ قانون ]  عدالت کی کارروائی میں وہ شخص جو اپنے ساتھی مدعا علیہ کے بجائے حکومت کی طرف سے صفائی پیش کرنے کے لیے سامنے آتا ہے اور حکومت اس کا جرم معاف کر دیتی ہے۔
"پانچواں قاتل اقبال جرم کر کے سرکاری گواہ بن گواہ۔"      ( ١٩٥٤ء، اکبرنامہ، ١٦١ )