سرمایۂ افتخار

( سَرْمایَۂِ اِفْتِخار )
{ سَر + ما + یَہ + اے + اِف + تِخار }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سرمایہ' کے ہمزہ زائد لگا کر کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی زبان سے ماخوذ اسم 'افتخار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٨ء، سے "فاران، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ چیز جس پر فخر کیا جائے۔
"اس میں کسب ذاتی کا دخل کم ہوتا ہے اس لیے و جہ ناز اور سرمایہ افتخار نہیں ہو سکتی۔"      ( ١٩٨٨ء، فاران، کراچی، جون ١٥ )