اتلاف

( اِتْلاف )
{ اِت + لاف }
( عربی )

تفصیلات


تلف  تَلَف  اِتْلاف

عربی زبان سے اسم مشتق ہے، ثلاثی مزید فیہ کے باب "افعال" سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٥٥ء کو مفتون کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔"

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - ضائع کرنا، کھونا، نقصان، بربادی۔
"ہمارے نزدیک توانائی کا اتلاف مطلق نہیں ہوتا۔"      ( ١٩٤٥ء، طبیعات کی داستان، ٣٤٧:١ )