سرنو

( سَرِنَو )
{ سَرے + نَو (و لین) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ حرف جار 'از' کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'سر' کے بعد کسرۂ صفت لگا کر فارسی اسم صفت 'نو' لگانے سے مرکب 'ازسرنو' بنا۔ 'ازسرنو' کا مخفف 'سرنو' اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٩٤ء سے "دیوان بیدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - نئے سرے سے، دوبارہ، ازسرِنو، آغاز سے، پھر سے۔
"یونانی طب قریب المرگ ہو جاتی پر مثبتِ ایزدی نے چاہا اسے تو زندہ کرے"۔      ( ١٨٨٨ء، تفسیر ابرِکرم، ١٦ )