سرو چراغاں

( سَرْوِ چَراغاں )
{ سَر + وے + چَرا + غاں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سرو' کے بعد کسرہ اضافت لگا کر فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'چراغ' کی جمع 'چراغاں' لگانے سے مرکب بنا۔ تحریراً ١٧٧٢ء سے "دیوان فغاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - لکڑی، دھات یا شیشے سے بنا ہوا سرو کے درخت سے مشابہ جھاڑ جس کی شاخوں پر شمع یا چراغ جلانے کے لیے فانوس وغیرہ نصب ہوتے ہیں، جھاڑ فانوس، نیز چراغوں سے سجایا ہوا جھاڑ یا درخت۔
"ان کی بے احتیاطی سے یہ بڑھ کر پھوڑا بن گئی. اور آخر میں تو جسم کا یہ حال ہو گیا جیسے سرو چراغاں ہو۔"      ( ١٩٧٤ء، وہ صورتیں الٰہی، ٤٤ )