سرود سازی

( سُرُود سازی )
{ سُرُود + سا + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سرود' کے ساتھ 'ساختن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعلی لگا کر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٦٥ء سے "علامہ اقبال کی داستان دکن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - گانے بجانے کا کام، گانا بجانا، نغمہ طرازی۔
"علامہ آپ کی سرود سازی سے بہت متاثر ہوئے۔"      ( ١٩٦٥ء، علامہ اقبال کی داستان دکن، ١١ )