سروری

( سَرْوَری )
{ سَر + وَری }
( فارسی )

تفصیلات


سَرْوَر  سَرْوَری

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سرور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٥٦٤ء سے "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سرداری، قیادت، حکومت، بادشاہت، پیشوائی۔
"اسلام کی تعلیم سروری و جہانبانی کی تعلیم ہے۔"      ( ١٩٦٦ء، انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر، ٢٧ )