تفرج

( تَفَرُّج )
{ تَفَر + رُج }
( عربی )

تفصیلات


فرج  تَفَرُّج

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٠٥ ء میں "کلیات جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سیر، تفریح، تماشا۔
 ہے عاشق و معشوق میں یہ فرق کہ محبوب تصویر تفرج ہے وہ پتلا ہے الم کا      ( ١٨٠٩،کلیات جرات، ٢٠٧:١ )
٢ - سیر، تفریح، تماشا۔
 ہے اک شام کا ذکر وہ پارسا تفرج میں کچھ دور کٹیا سے تھا      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٥ )