تفرد

( تَفَرُّد )
{ تَفَر + رُد }
( عربی )

تفصیلات


فرد  تَفَرُّد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٩٦ء میں "علمائے سلف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - یکتائی، تنہائی، خلوت، انفرادیت
"حق تعالٰی کی ذات کو تفرد حاصل ہے۔"      ( ١٩٥٦،مناظر احسن گیلانی، عبقات، ٢٨٩ )
٢ - [ تصوف ]  اپنے دل کو ماسوائے اللہ سے خالی کرنا (مصباح المتعرف)
٣ - [ تصوف ]  اپنی ذات کا انفرادی مرتبہ اور ارتقا۔
"انسانی زندگی میں تفرد اعلٰی ترین مرتبے پر نظر آتا ہے جسے ہم خودی کہتے ہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، روح اقبال،١٣١ )