خانہ باز

( خانَہ باز )
{ خا + نَہ + باز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خانہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'باختن' سے مشتق صیغہ امر 'باز' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٤٦ء میں "دیوان مہر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جواری جو سب کچھ ہار دے۔
 دل عشاق ہار دیتا ہے خانہ باز اس قدر وہ پرفن ہے      ( ١٨٤٦ء، دیوان مہر (آغا علی)، ٣٨٤ )