خاطر شکن

( خاطِر شِکَن )
{ خا + طِر + شِکَن }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خاطر' کے ساتھ فارسی مصدر 'شکستن' سے مشتق صیغہ امر 'شکن' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٥٤ء میں "دیوان برق"میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - دل توڑنے والا، ناخوش یا ناراض کرنے والا۔
 رہنمائے منزل مقصد ہوئی خاطر شکن مجکو ہر چاک دل بیتاب جادہ ہوگیا      ( ١٨٥٢ء، دیوان برقی، ٣٦ )