خاک بردار

( خاک بَرْدار )
{ خاک + بَر + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خاک' کے ساتھ فارسی مصدر 'برداشتن' سے مشتق صیغہ امر 'بردار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : خاک بَرْداروں [خاک + بَر + دا + روں (و مجہول)]
١ - مٹی اٹھانے والا۔
 ہے طریقہ خاکساری میں مرا دل ان دنوں خاک بردارِ غبار ریگزار انتظار      ( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ٢٥٩ )