خاک روبی

( خاک روبی )
{ خاک + رو (و مجہول) + بی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خاک' کے ساتھ فارسی مصدر 'رفتن' سے مشتق صیغہ امر 'روب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٠٩ء میں "کلیات جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مٹی اڑانے کا عمل، گرد پھیلانے کی کیفیت۔
 خاک روبی چرخ سکھلا دے ہوائے تند کو ٹھہرے ہے ٹک گردرہ ہو کر جو کوئے یار میں      ( ١٨٠٩ء، کلیات جرات، ٤٦٥:١ )
٢ - خاک روب کا پیشہ۔
"جو اوس اذیت کے بعد زندہ رہتا، فغفور کے محل سراؤں میں خاک روبی اور داربائی اور دوسری پوچ خدمتوں میں مقرر ہوتا۔"      ( ١٨٤٨ء، تاریخ ممالک چین، ١٤١:١ )