خبط الحواس

( خَبْطُ الْحَواس )
{ خَب + طُل (ا غیر ملفوظ) + حَواس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خبط' کے ساتھ 'ال' بطور حرف تخصیص لگانے کے بعد عربی سے ہی ماخوذ اسم 'حواس' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء میں "اودھ پنج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - حواس باختہ، گھبرایا ہوا، پکا پکا (انسان کے لیے مستعمل)۔
"عجب خبط الحواس اکے والے سے سابقہ پڑا ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، بدلتا ہے رنگ آسماں، ٩ )