تفصیلات
فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خدا' کے ساتھ 'کا' بطور اردو حرف اضافت لگانے کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'گھر' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء میں "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - مسجد، مسلمانوں کی عبادت گاہ۔
لیکن خدا کے گھر بھی نہ تھا امن کا مقام آئی ہوئی تھی بھیس بدل کر سپاہ شام
( ١٩٨١ء، شہادت، ١٥٩ )
٢ - کعبہ اللہ، خانہ کعبہ۔
دنیا کے بت کدوں میں، پہلا وہ گھر خدا کا ہم اس کے پاسباں ہیں وہ پاسباں ہمارا
( ١٩٢٤ء، بانگ درا، ١٧٢ )
٣ - [ مجازا ] دل، قلب، انساں۔
خدا مہر ملتا ہے صدق و صفا میں خدا کا ہے گھر چث کی بھاونا میں
( ١٩١٠ء، کلام مہر (سورج نرائن)، ٢٤١ )