خطی ترکیب

( خَطّی تَرْکِیب )
{ خَط + طی + تَر + کِیب }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'خطی' کے ساتھ عربی زبان سے ہی اسم 'ترکیب' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٧٥ء میں "غیرنامیاتی کیمیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : خَطّی تَرْکِیبات [خَط + طی + تَر + کی + بات]
١ - جب ایک الیکٹران کسی مرکزی ڈھانچے میں پایا جائے تو کسی وقت وہ ایک مرکز سے قریب اور دوسرے قدرے دور ہوگا اور کسی وقت دوسرے سے قریب تر اور پہلے سے دور ہوگا۔
"مدارچوں کے حاصل کرنے کی ایک ترکیب ایٹمی مدارچوں کی خطی ترکیب کہلاتی ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، غیرنامیاتی کیمیا، ١١٦ )