تضیع اوقات

( تَضَیُّعِ اَوقات )
{ تَضَیْ + یُعے + اَو (و لین) + قات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تضیع' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'وقت' کی جمع 'اوقات' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٨ء میں "دعوت اسلام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - وقت کا برباد ہونا، عمر کارائیگاں جانا۔
"جس شے کا وجود نہ ہو اس کی تلاش تضیع اوقات ہے۔"      ( ١٩٧١ء، فوٹو گرافی، ٣١ )