تطبیخ

( تَطْبِیخ )
{ تَط + بِیخ }
( عربی )

تفصیلات


طبخ  تَطْبِیخ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨١ء میں "رسالہ تہذیب اخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جنبش کرنا؛ بچے کا بڑھنا، بوڑھا ہونا۔ (فرہنگ آنندراج)۔
٢ - [ طب ]  پکانا، کسی سیال چیز کو دیگچی میں ڈال کر آگ پر رکھنا اور دوا کو پوٹلی میں باندھ کر اس میں لٹکانا اس طرح کہ تہ نشین نہ ہو مگر ڈوبی رہے بعد طبغ معین کے پوٹلی نکال کر دوالے لینا۔
"یہ باتیں دونوں عملوں میں ایک ہی سی ہیں، ان میں ایسا ہی فرق ہے جیسا کہ تو زین اور تطبیخ میں ہم نے بتلایا۔"      ( ١٨٨١ء، رسالہ تہذیب الاخلاق، ٢٥٧ )