تطلیہ

( تَطْلِیَہ )
{ تَط + لِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


طلا  تَطْلِیَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣٨ء میں "آئین اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - تیل ملنا، تیل سے مالش کرنا؛ طلا لگانا۔
"روغن مالی و روغن چکانی کو تطلیہ اور تجریع کہتے ہیں۔"      ( ١٩٣٨ء، آئین اکبری، ١، ٢٧٦:١ )