تعاطی

( تَعاطی )
{ تَعا + طی }
( عربی )

تفصیلات


عاط  عَطا  تَعاطی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٧ء میں "نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - آپس کا لین دین، دادو سند، ہاتھ سے دینا، ایک دوسرے کو عطیہ دینا۔
"حاکم شہر کے نزدیک استضاع ایک وعدہ ہے، تو بایع جب وہ شے لاتا ہے تو بیع ہو جاتا ہے بسبب تعاطی کے۔"      ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ٤٣:٣ )
٢ - جس چیز پر قدرت نہ ہو اس میں خوض کرنا دخل دینا اور اس کا مدعی ہو نا یا اس چیز کے متعلق آپس میں جھگڑنا۔
"عالم اخلاق و عادات میں جو چیز کہ بدتر ہے وہ تعاطی ہے۔"      ( ١٨٨٨ء، تشنیف الاسماع، ١٥٩ )