تعاکس

( تَعاکُّس )
{ تَعا + کُس }
( عربی )

تفصیلات


عکس  تَعْکِیس  تَعاکُّس

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٢ء میں "تسہیل الحساب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - (کسی چیز کا) برعکس، الٹا، ضد، کسی چیز کا الٹا کرنا۔
"باب پانچواں عمل تعاکس میں . اس میں ہمیشہ خلاف سوال مسائل کے عمل کرتے ہیں یعنی اگر مسائل کسی عدد کو تضعیف کرتا ہے تو اسکو تنصیف کرتے ہیں اور کچھ بڑھاتا ہے تو گھٹاتے ہیں۔"      ( ١٨٥٢ء، تسہیل الحساب، ٥١ )
٢ - بازگشت، گونج، انعکاس، ردعمل۔
"بوجھ کے گزرنے سے وتری سلاخوں میں زور کا تعاکس واقع ہوتا ہے۔"      ( ١٩٤١ء، تعمیروں کا نظریہ، ٣٩٧:٢ )
٣ - [ لفظا ]  پلٹ جانا، (انجینیری) مخالف قسموں کے تکراری بوجھوں کا عمل۔
"نیز یہ کہ اگر زوروں کی محض تکرار ہی نہ ہوئی ہو بلکہ تعاکس بھی ہوا ہو . تو شکستگی کی مزاحمت اور بھی گھٹ جاتی ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، مضبوط اشیاء، ١٣٢:١ )