عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تعبیر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'تعبیری' بنا۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور صفت مستعمل ہے ١٩٣٠ء میں "شخصی قانون بین الاقوام" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - تعبیر کا یا اس سے متعلق، مراد رکھنے والا، مراد لیا ہوا، تشریحی یا توضیحی۔
"دفعہ ٣٤١ کے ضمن تعبیری کے لحاظ سے، سرمایہ میں: ہر رقم، وظیفہ سالانہ یا ضمانت جو کسی کمپنی یا سوسائٹی کے رجسٹروں میں داخلہ . یا منتقل ہو سکتی ہو . شامل ہیں۔"
( ١٩٣٠ء، شخصی قانون بین الاقوام، ٦٧ )