تعمق نظر

( تَعَمُّقِ نَظَر )
{ تَعَم + مُقے + نَظَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تعمق' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'نظر' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٩ء میں "حیات جاوید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر )
١ - گہری نگاہ، باریک بینی۔
"مصنف کا غیر معمولی تعمق نظر، غیر مذہبوں سے بے تعصبی اور اصلی عیسائیت کے سچے اصولوں کا ادب . جو لوگ مذہبی باتوں سے دلچسپی رکھتے ہیں چاہیے کہ اس کتاب کو غور سے پڑھیں۔"      ( ١٩٠٥ء، مقالالی حالی، ١٠٧:٢ )