تغریہ

( تَغْرِیَہ )
{ تَغ + رِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


غری  تَغْرِیَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٩٥ء میں "قلمی نسخہ دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - تحریص، ترغیب، لالچ دینا۔
 قائم ہر ایک کوچے میں ہے طرفہ تغریہ یوسف بتوں کی گرمی بازار یک طرف      ( ١٧٩٥ء، قلمی نسخہ دیوان قائم، ٧٦ )
٢ - لیسدار بنانا، چپ دار بنانا۔ (مخزن الجواہر، 229)۔