تغشیش

( تَغَشِیش )
{ تَغ + شِیش }
( عربی )

تفصیلات


غشش  تَغَشِیش

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٨ء میں "کتاب الادویہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - [ دوا سازی ]  دوا میں ملاوٹ کرنا، کسی دوا میں فریب سے اشیاء غریبہ ملا دینا (Adulteration)۔
"ادویہ میں تغشیش واقع ہونے کا خطرہ ہے، کونین بعض اوقات مغشوش کر دی جاتی ہے۔"      ( ١٩٤٨ء، کتاب الادویہ، ٣:١ )