تفارق

( تَفارُق )
{ تَفا + رُق }
( عربی )

تفصیلات


فرق  فَرْق  تَفارُق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٤٠ء میں "معارج الفضائل"میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - جدائی، فرق، دو چیزوں کے درمیان تفریق۔
"ہماری عقل ہم کو اس مناسبت اور تفارق سے آگاہ کرتی رہتی ہے۔"      ( ١٩١٨ء، روح الاجتماع، ٧٨ )
٢ - [ فلسفہ ]  ایسا طریقہ یا قانون جس میں ہم اس مثال کا جس میں حادثے کا ظہور ہوتا ہے اس مثال کا جس میں حادثے کا ظہور نہیں ہوتا مقابلہ کرکے دیکھتے ہیں کہ دونوں مثالیں کس چیز میں اختلاف رکھتی ہیں۔
"طریقہ تفارق اس قول پر مبنی ہے کہ جو عارض بغیر ضرر پہنچائے حادثہ زیر تحقیق کے اس سے خارج نہ کیا جا سکتا ہو تو وہ عارض اس واقعہ زیر تحقیق سے ربط علتی رکھتا ہے۔"      ( ١٨٨٢ء، منطق اسقرائی، ٧١ )