تفخیم

( تَفْخِیم )
{ تَف + خِیم }
( عربی )

تفصیلات


فخم  تَفْخِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء میں "علم تجوید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بڑا کرنا، تعظیم کرنا۔
"چونکہ یہ کلمہ تعظیم و تفخیم ہے۔"      ( ١٩٥٦ء، مضامین محفوظ علی، ١٢٦ )
٢ - [ تجوید ]  مخصوص حروف کو پر کرکے پڑھنا۔
"اصطلاح قراء میں تفخیم کہتے ہیں پر پڑھنے کو۔"      ( ١٩٢٤ء، علم تجوید، ١٤ )