مسموم

( مَسْمُوم )
{ مَس + مُوْم }
( عربی )

تفصیلات


سمم  سَمُوْم  مَسْمُوم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٩٤ء کو "بیدار" کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع   : مَسْمُومات [مَس + مُو + مات]
١ - زہر دیا گیا، جس نے زہر کھایا ہو؛ مراد: حضرت امام حسن۔
 ہے سبز لباس وہ جو مسموم امام کیا رمز ہے اس میں دیکھ باغور تمام      ( ١٩٩٦ء، کلیات ممنون، ٣٨٢ )
٢ - زہر آلود، زہر ملا، زہریلا۔
"سیاسی فضا کو مکدر اور مسموم کرنے میں کوئی دقیقہ اٹھا نہیں رکھا گیا۔"      ( ١٩٩٣ء، افکار، کراچی، جون، ٣٣ )