مشتق

( مُشْتَق )
{ مُش + تَق }
( عربی )

تفصیلات


شقق  مُشْتَق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں عربی سے من و عن داخل ہوا اور بطور 'صفت' مستعمل ہے۔ ١٧٠٠ء کو "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع   : مُشْتَقات [مُش + تَقات]
١ - اخذ کیا ہوا، ماخوذ، نکلا ہوا۔
"اگر یہ کہا جائے کہ اردو پنجابی اور کھڑی بولی کے سر چشمہ مشترک زبان سے مشتق ہیں تو زمانی و مکانی اختلاف سے قطع نظر اردو میں دونوں زبانوں کے یکساں اثرات ہونے چاہئیں مگر یہ خلاف واقعہ ہے۔"      ( ١٩٩٢ء، اردو نامہ، اپریل، لاہور، ١٦ )
٢ - [ قواعد، لسانیات ]  کوئی لفظ جو کسی دوسرے لفظ یا اصل سے یا کوئی صیغہ جو کسی مصدر سے بنایا گیا ہو، اشتقاق کیا گیا۔
"ایک قول ہے کہ صوفی صفا سے مشتق ہے جس کے معنی پاکیزگی کے ہیں۔"      ( ١٩٩٢ء، اسلامی تصوف اہل مغرب کی نظر میں، ٨٦ )
  • مُشتَخْرَج