مشاطہ

( مَشّاطَہ )
{ مَش + شا + طَہ }
( عربی )

تفصیلات


مشط  مَشّاطَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٩٤ء کو "دیوان بیدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : مَشّاطائیں [مَش + شا + طا + ایں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : مَشّاطاؤں [مَش + طا + اوں (و مجہول)]
١ - وہ عورت جو دلہن کے سر میں کنگھی چوٹی کرکے سرمہ لگائے، ابٹنا ملے، وہ عورت جس کا پیشہ لوگوں کے گھروں میں جا کر کنگھی کرنے کا ہو، سنگھار کرنے والی عورت۔
"وہاں سے جامہ خانہ پہنچی سنگار دان مانگا مشاطہ نے سجایا زیور پہنا جوڑا بدلا۔"      ( ١٩٩١ء، اردو، کراچی، اپریل تا جون، ٤٢:٢٧ )
٢ - وہ عورت جو مردو زن کی نسبت تلاش کرے، وہ عورت جو بیاہ شادی کرانے کا پیشہ رکھے، نائن، دلالہ، عورت مرد کو ملانے والی عورت، بیچ والی۔
"برابر والے گھروں میں مشاطاؤں کے ذریعہ بات چلانی ہے تو چودہویں صدی کا اندازہ ہوا۔"      ( ١٩٨٦ء، آئینہ، ٢٧١ )