مشایعت

( مُشایَعَت )
{ مُشا + یَعَت }
( عربی )

تفصیلات


شیع  مُشایَعَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٦ء کو "قیصر التواریخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی کو رخصت کرنے کے لیے کچھ دور ساتھ جانے کا عمل۔
"میری یہ ڈیوٹی لگی کہ مشایعت کی غرض سے روالپنڈی سے منگلا تک موٹر کار کے سفر کے دوران ان کے ہمرکاب رہوں۔"      ( ١٩٨٧ء، شہاب نامہ، ٤١٠ )
٢ - جنازے کے ساتھ چلنا۔
"جنازوں کے جلوس اور مشایعت کے رسمیں . نگاہوں کے سامنے ہوتی ہیں۔"      ( ١٩٨٨ء، دبستان لکھنؤ کے داستانی ادب کا ارتقاء، ١٧٠ )
٣ - پیروی، تعظیم، تقلید۔ (علمی اردو لغت؛ فرہنگ آصفیہ)