مسیں

( مَسیں )
{ مَسیں (ی مجہول) }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'مَس' کے ساتھ 'ین' بطور لاحقۂ جمع لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء، کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - جمع )
واحد   : مَسْ [مَس]
١ - وہ روئیں جو مونچھیں نکلنے سے پہلے نمودار ہوں، مونچھوں کے وہ بال جن کی نمود کا آغاز ہو۔
 بولا کوئی بے درد کہ لڑکا ہے یہ جاں باز نکلا ہے نہ سبزہ نہ مَسیں ہیں ابھی آغاز      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٢٨:٣ )