زخم آشنائی

( زَخْمِ آشْنائی )
{ زَخ + مے + آش + نا + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زخم' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر 'آشنا' لگا کر 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب اضافی 'زخم آشنائی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٩ء کو "زخم ہنر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - دوستی کی ضرب، محبت میں اٹھائی جانے والی اذیت یا تکلیف۔
 کم نگاہ دیکھیں گے زخم آشنائی کیا روح کے تعلق تک جسم کی رسائی کیا      ( ١٩٧٩ء، زخم ہنر، ١٤٢ )