زحمت زدہ

( زَحْمَت زَدَہ )
{ زَح + مَت + زَدَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زحمت' کے ساتھ فارسی مصدر 'زدن' سے حالیہ تمام 'زدہ' لگانے سے مرکب 'زحمت زدہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٨ء کو"رسائل حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - تکلیف اٹھائے ہوئے، پریشانی یا مصیبت جھیلے ہوئے۔
 ہیں ہیں ماتم زدے آفت زدے ہیں یتیماں ناتواں زحمت زدے      ( ١٨٩٨ء، شفاعت نامہ (رسائل حیات!، ٥١ )