زیر نفس

( زیرِ نَفْس )
{ زے + رے + نَفْس }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زیر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'نفس' لگانے سے مرکب توصیفی 'زیر نفس' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٠ء کو "برش قلم" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تحت الشعور میں، باطنی طور پر۔
"جب شہزادگی کے یہ خواہش مند، مزدوروں اور کسانوں کے غم میں موٹے ہونے کا ڈراما شروع کرتے تھے تو زیر نفس کیا گزرتی تھی۔"      ( ١٩٧٠ء، برش قلم، ٣٢٢ )