فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زیر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'عتاب' لگانے سے مرکب توصیفی 'زیر عتاب' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "مری زندگی فسانہ" میں مستعمل ملتا ہے۔