زعفران کا کھیت

( زَعْفَران کا کھیت )
{ زَع + فَران + کا + کھیت (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زعفران' کے ساتھ سنسکرت حرف اضافت 'کا' لگا کر ہندی اسم 'کھیت' لگانے سے مرکب 'زعفران کا کھیت' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - یہ بات مشہور ہے کہ زعفران کا کھیت دیکھ کر بے اختیار ہنسی آ جاتی ہے، (کنایۃً) ایسی جگہ جہاں وفور مسرت سے خود بخود ہنسی آئے۔
 ہنستے ہیں کیوں جو ان و پیر جانب یار دیکھ کر چہرہ زرد کیا کوئی کھیت ہے زعفران کا      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٤٤ )