عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زعفران' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'زعفرانی' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو"گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔
کیوں نہ زعفرانی ہو، رنگ باغ ہستی کا آئے جب دم پیری، موسم خزاں ہو کر
( ١٩٨٣ء، سرمایۂ تغزل، ١٥٣ )
٢ - نارنجی رنگ۔ (علمی اردو لغت)
٣ - آم کی ایک قسم۔
"آنند بھون کے برآمدے میں جا بجا ناتد رکھے ہیں اور ان میں لبالب آم بھرے ہوئے ہیں موتی چور، کافوری، زعفرانی . سیتا پھل غرض کہاں تک گناؤں آموں کی قسمیں۔"
( ١٩٧٥ء، اچھے مرزا، ٧٤ )