زریں کمر

( زَرِّیں کَمَر )
{ زَر + رِیں + کَمَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'زریں' کے ساتھ فارسی اسم 'کمر' لگانے سے مرکب 'زریں کمر' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٧ء کو "شعر العجم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : زَرِّیں کَمَریں [زَر + رِیں + کَمَریں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : زَرِّیں کَمَروں [زَر + رِیں + کَمَروں (و مجہول)]
١ - وہ غلام یا ملازم جس کی کمر میں سونے کے کام کا یا سنہرا پٹکا بندھا ہو۔
"امام صاحب (امام رازی) . اس قدر دولت مند ہو گئے کہ پچاس غلام زریں کمر . ان کے گرد کھڑے رہتے تھے۔"      ( ١٩٥٦ء، حکمائے اسلام، ٢١٥:٢ )