زلہ

( زَلَّہ )
{ زَل + لَہ }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٩ء کو "کلیات سالک" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کسی کے آگے کا بچا ہوا کھانا، چھٹا ہوا کھانا، پس خوردہ۔
 من و سلویٰ کے مزے سے ہو وہ کیونکر آگاہ جس نے کھایا ہی نہ ہو زلۂ خوان دہلی      ( ١٨٧٩ء، سالک (مرزا قربان علی بیگ)، کلیات، ١٤٥ )
  • جُھوٹَن
  • food carried home by the guests from an entertainment