بالانشینی

( بالانَشِینی )
{ با + لا + نَشی + نی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں مرکب توصیفی 'بالا نشین' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'بالا نشینی' مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - عزت کی جگہ پر بیٹھنا، مقام بلند ہونا، بلند مرتبت۔
"فطری ذہانت اور مزاج کی بالانشینی - یہ ایک ابتدائی مظاہرہ تھا، جو آگے چل کر مولانا کی شخصیت کا نمایاں عنصر بن گیا۔"      ( ١٩٤٩ء، آثار ابوالکلام، ٢٣ )