زلزلہ انگیزی

( زَلْزَلَہ اَنْگیزی )
{ زَل + زَلَہ + اَن (ن غنہ) + گے + زی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زلزلہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'انگیختن' سے صیغہ امر 'انگیز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'زلزلہ انگیزی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٦ء کو "نیاز فتح پوری شخصیت اور فکر و فن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
جمع غیر ندائی   : زَلْزَلَہ اَنْگیزِیوں [زَل + زَلَہ + اَن (ن غنہ) + گے + زِیوں (و مجہول)]
١ - ہلچل مچانا۔
"عبارت کی طراری اور زلزلہ انگیزی اپنے مصنف کی شخصیت کی آئینہ دار ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، نیاز فتح پوری شخصیت اور فکر و فن، ٣١٢ )