زری پوش

( زَری پوش )
{ زَری + پوش (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زری' کے ساتھ فارسی مصدر 'پوشیدن' سے صیغۂ امر 'پوش' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'زری پوش' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩١ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گوٹا کناری کی پوشاک پہننے والا، سونے چاندی کے تار سے بنا ہوا کپڑا پہننے والا۔
 آج اپنی جو بغل میں وہ زری پوش نہیں رشتۂ عمر کو مقراض ہے آغوش نہیں      ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٣٧ )
  • clothed in gold brocade